Monday 15 April 2013

یا باسط کے انمول وظائف

  رحمت‘ روزی اور نعمت کو کشادہ کرنیو الا صرف اللہ ہی ہے۔ اس لحاظ سے وہ باسط ہے ۔یہ لفظ قبض کی ضد ہے اور وہ جب چاہتا ہے تنگ کی ہوئی چیز کو کشادہ کر دیتا ہے۔ یعنی قبض کوبسط میں بدل دیتا ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں کر سکتا۔ حالتِ بسط میں انسان کا فرض ہے کہ اللہ کی رحمت اور نعمت کا شکر ادا کرے۔ اللہ کے ایک بندے کا قول ہے کہ ”باسط وہ ذات ہے جو رزق کشادہ کر دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے مقرر شدہ رزق دیتا ہے“ ( رعد:26)
 
کشادہ حالت میں بندوں کو چاہیے کہ اس کی اتباع اور اطاعت پر کار بند رہیں اور ہر دم اس کے شکر گزار بندے بننے کی کوشش کریں۔ بے جا خوشی اور بے ادبی سے اجتناب کریں تو اللہ ان پر اپنی صفت باسط کا اظہار فرماتا رہے گا۔ یہ اسم جمالی ہے اور اس کے اعداد 72 ہیں۔

1- کشادگی رزق کا مجرب عمل

 
جو شخص روزانہ یَا بَاسِطُ صبح کے وقت ایک سو مرتبہ پڑھنے کا معمول بنا لے اللہ تعالیٰ اس کے رزق کو کشادہ کر دیتا ہے۔ وہ شخص کسی کا محتاج نہیں ہوتا اور نہ ہی اسے کوئی شدید پریشانی لاحق ہوتی ہے۔ اس عمل سے اللہ تعالیٰ راضی ہو کر پڑھنے والے کےلئے اپنی نعمت اور رزق کو کشادہ کر دیتا ہے۔ اس کے متعلق امام اعظم رحمتہ اللہ کا قول ہے کہ جوکوئی صبح کی نماز سے پہلے دس مرتبہ اس اسم کو پڑھے اور اس کے بعد اپنے چہرے پر ہاتھ پھیر لے اور ہمیشہ ایسا ہی کرتا رہے اسے مخلوق سے کبھی سوال کرنے کی ضرورت درپیش نہ ہو گی۔

2- خاوند کی بد اخلاقی کا حل

 
جس عورت کا خاوند بد اخلاق ہو اور اپنی عورت کے ساتھ بڑی سخت مزاجی سے پیش آتا ہو اس عورت کو چاہیے کہ اس اسم کو پانی پر 7300 مرتبہ روزانہ گیارہ یوم تک پڑھ کر پانی پلائے۔ انشاءاللہ خاوند کا مزاج درست ہو گا اور اس میں بد اخلاقی ختم ہو جائے گی۔

3- فراخدلی اور سخاوت پیدا کرنا

 
اگر کوئی شخص یہ چاہتا ہے کہ وہ فراخدل اور سخی بن جائے تو وہ اس اسم کو روزانہ 72مرتبہ پڑھنے کا معمول بنا لے‘ انشاءاللہ اس کے دل میں فراخدلی پیدا ہو جائے گی اور اللہ کی راہ میں دل کھول کر روپیہ پیسہ خرچ کرنے والا بن جائے گااور اسی حساب سے اللہ تعالیٰ اسے عطا بھی کرے گا۔

4-یَا بَاسِطُ کا عمل

یَا بَاسِطُ“ کا ورد اضافہ رزق کےلئے بہت مجرب ہے ۔یہ تعویذ بند کاروبار یا دکان کو دوبارہ چلانے کےلئے یا کاروبار میں ترقی کےلئے‘ اس کے علاوہ ہر قسم کے کاروبار میں جس میں اضافہ کرنا درکار ہو‘ پڑھ سکتے ہیں۔ انشاءاللہ حسبِ منشا اللہ تعالیٰ اضافہ رزق کرے گا۔اس کا عمل یہ ہے کہ پہلے اس اسم کو 40 دن میں 5 لاکھ مرتبہ پڑھیں ۔ یعنی کوئی وقت مقرر کر کے اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ آیت الکرسی اور چاروں قل پڑھ کر روزانہ 12500 مرتبہ پڑھیں۔ انشاءاللہ چلے میں کامیابی ہوگی۔ اس کے بعد مذکورہ فوائد کےلئے جس کو چاہیں، تلقین کریں۔

5- اضافہ رزق کا مجرب عمل

 
مندرجہ ذیل وظیفہ بھی در اصل ” یَا بَاسِطُ“ کی جامع شکل ہے اور اضافہ رزق کےلئے بہت موثر ہے۔ اس سے بہت جلد مسئلہ حل ہوتا ہے۔ اضافہ رزق کےلئے اس وظیفہ کو رمضان المبارک کے دوران دن یا رات کے کسی حصے میں 1100 مرتبہ پڑھنا بہت بہتر ہے۔ انشاءاللہ اگر اللہ راضی ہو گیا تو غیب سے دولت کے خزانے کھول دیگا اور کسی چیز کی کمی نہ رہے گی۔ وظیفہ یہ ہے:۔
” یَابَاسِطُ الَّذِی یَبسُطُ الّرِزقَ لِمَن یّشَآئُ بِغَیرِ حِسَابٍ“ (اے کشادہ کرنے والے جورزق کو کشادہ کر دے جس کیلئے چاہے بغیر حساب کے)۔

Sunday 14 April 2013

یا وہاب کا عمل اور رزق کا خزانہ

    حق تعالیٰ کاسولھواں صفاتی نام” یَاوَہَّابُ“ہے۔ یہ اسم جما لی ہے اور اس کے اعداد 14ہیں۔ یہ اسم مبارک وہب اور ہبہ سے مشتق ہے اور اس کے معنی بخشنے اور عطا کرنے کے آتے ہیں۔ ایسی بخشش اور عطا کے جس کے پیچھے کوئی غرض نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوںکو بغیر کسی غرض سے عطا کرتا ہے۔ اس لیے بجا طور پر صرف وہی حقیقتاً ” یَاوَہَّابُ“ کہلانے کا حقدار ہے۔ اس اسم مبارک سے متصف ہونے کی صورت یہ ہے کہ اپنی جان و مال کو بندہ خدا کی رضا حاصل کرنے کیلئے بے دریخ خرچ کرے اور بغیر کسی مفاد اور لالچ کے اللہ کے بندوں کی مدد کرے۔ جو ایسا کرے گا اللہ تعالیٰ اسے بے حساب رزق عطا فرمائے گا اور اسے کبھی محتاج نہ ہونے دے گا۔ علمائے کرام نے فرمایا ہے کہ جو شخص فقر و فاقہ میں مبتلا ہو تو اسے چاہیے کہ چاشت کی نماز کے آخری سجدے میں چالیس مرتبہ” یَاوَہَّابُ“پڑھے۔ اگر اس عمل کی پابندی کسی نے چالیس دن کر لی تو اللہ تعالیٰ اس کے فقر و فاقے کو دور کر دے گا۔ اکابرین نے فرمایا ہے کہ جو شخص صبح کی نماز کے بعد ” یَاوَہَّابُ“کا تین سومرتبہ درود کرے گا۔ اللہ تعالیٰ اس پر رزق کے دروازے کو کشادہ کر دے گا اور اسے اتنا عطا کرے گا کہ اس سے سمیٹا نہ جائے گا۔
 
بزرگوں نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی شخص نصف شب کے بعد اپنے گھر کے صحن میں کھڑے ہو کر تین سو مرتبہ ” یَاوَہَّابُ“ پڑھے گاتو چند دنوں میں اس کی غربت رفع ہو جائے گی اگر کوئی شخص دن میں دس بجے وضو کرکے قبلہ رو کھڑے ہو کرسورئہ علق کی آیت ” وَاسجُد وَ اقتَرِب “ پڑھے۔ پھر فوراً سجدے میں چلا جائے اور تین مرتبہ تسبیح پڑھنے کے بعد سات مرتبہ ” یَاوَہَّابُ“ پڑھے تو کچھ ہی دنوں میں اس کی مالی مشکلات ختم ہو جائیں گی۔
 
اکابرین کا معمول تھا جب انہیں کوئی حاجت درپیش ہوتی تو آدھی رات کے بعد وضو کرکے تین سجدے کرتے پھر ہاتھ اٹھا کر ایک سو مرتبہ ” یَاوَہَّابُ“پڑھا کرتے۔ تین روز کے عمل سے حاجت پوری ہو جاتی تھی۔ آج بھی جو صاحبِ ایمان اپنے بزرگوں کی تقلید، ایمان و یقین کے ساتھ کرے گا تو انشاءاللہ نفع ہی پائے گا۔ جناب محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ غریب آدمی اگر دن کو دس بجے وضو کرے پھر چار رکعت نماز بہ نیت قضائے حاجت ادا کرے۔ نماز سے فراغت کے بعد سجدے میں جائے اور ایک سو چار مرتبہ ” یَاوَہَّابُ“ پڑھے۔ ہر مہینے میں سات مرتبہ یہ عمل کر لیا کرے تو چند ماہ کے اندر اندر اس قدر رزق ملے گا کہ عقل حیران رہ جائے گی۔
 
منقول ہے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام نے ایک مرتبہ مناجات کی اور پروردگار عالم سے پوچھا کہ اے پروردگار تجھ سے کس وسیلہ سے مانگوں تاکہ میری ہر دعا قبول ہو۔ جواب ملا اُس نام کا وسیلہ اختیار کر جس کے ذریعے مانگنے واے کو ہم بے حساب عطا کرتے ہیں۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے دریافت کیا کہ وہ کونسا نام ہے۔ اس پر حق تعالیٰ نے اپنا نام ”یَاوَہَّابُ“ بتایا۔ جناب سلیمانؑ پر یہ نام واضح ہوا تو آپ نے اس کا ورد اختیار کیا اور اس کی برکت سے آپ کو جن و انس کی بادشاہت عطا کی گئی۔ اگر چاشت کے نفلوں کے آخری سجدہ میں اس کو 14بار پڑھے تو غنا، قبولیت اور ہیبت و بزرگی پیدا ہوگی۔

شاہِ جنات کا اسم اعظم (انتخاب)

  حضرت آصف بن برخیا کا اسم اعظم
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ وہ اسم اعظم جس کے ساتھ حضرت آصف بن برخیا (شاہِ جنات)نے(تخت بلقیس اٹھانے کی) دعا کی تھی ”یا حیی یاقیوم “تھی۔ اور حضرت امام زہری رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ دعا تھی ۔
”یَااِلٰھَنَا وَاِلَہَ کُلِّ شَیئٍ اِلٰھًا وَاحِدًا لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنتَ اِئتِنِی بِعَرشِھَا۔“(الدرالنظیم ص : 32)
”اے ہمارے معبود اور ہر چیز کے معبود (اور ) اکیلے معبود! آپ کے سوا کوئی اس تخت کو لانے والا نہیں ، اس (بلقیس کے ) تختِ حکومت کو میرے پاس لا دے۔“
نوٹ: اگر کوئی شخص اس اسم اعظم کو اپنے ورد میں شامل کرنا چاہے تو وہ اس کے آخری کلمہاِئتِنِی بِعَرشِھَا کی جگہ اپنی حاجت کا سوال کرے۔

امام زین العابدین رضی اللہ عنہ کے نزدیک اسم اعظم

امام رازی رحمتہ اللہ علیہ نے حضرت امام زین العابدین رحمتہ اللہ علیہ سے نقل کیا ہے کہ آپ نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ انہیں اسم اعظم کی تعلیم دیں، تو آپ رضی اللہ عنہ نے خواب میں دیکھا کہ ”اسم اعظم“ یہ ہے۔
”اَللّٰہُ اَللّٰہُ اَللّٰہُ الَّذِی لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَرَبُّ العَرشِ العَظِیمِ“ (الدرالمنظم)
”اللہ، اللہ، اللہ وہ ذات ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں،جو عرش عظیم کا رب ہے۔“

سید التابعین حضرت سعید بن المسیب رحمتہ اللہ علیہ کا اسم اعظم

آپ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں مسجد میں چاندنی رات میں داخل ہوامجھے اُس وقت گمان ہو رہا تھا کہ شاید صبح ہو گئی ہے جبکہ رات اپنے زوروں پر تھی۔ میں نماز پڑھنے کھڑا ہو گیا، پھر بیٹھ کر دعا مانگنے لگا تو ایک ہاتف نے مجھے پیچھے سے پکار کر کہا اے اللہ کے بندے یہ دعا کرو۔ میں نے کہا کیا کروں؟ فرمایا یو ں کہو:
”اَللّٰھُمَّ ِ نِّی اَساَلُکَ بِاَنَّکَ مَلِکَ وَاَنتَ عَلٰی کُلِّ شَیئٍ قَدِیر وَمَا تَشَائُ مِن اَمرٍ یَّکُونُ“(المستطرف 28/2)“اے اللہ میں آپ سے اس بات کا استحضار کرتے ہوئے دعا کرتا ہوں کہ تو بادشاہ ہے اور ہر شے پر قادر و مختا ر ہے تو جو کام کرنا چاہتا ہے وہی ہوتا ہے۔
حضرت سعید بن المسیب رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے جب بھی ان الفاظ کے ساتھ دعا کی اور جس معاملہ میں کی کامیابی حاصل ہوئی۔

حضرت سری سقطی رحمتہ اللہ علیہ سے منقول اسم اعظم

حضرت سری سقطی رحمتہ اللہ علیہ یحییٰ سے اور وہ قبیلہ طئی کے ایک آدمی سے نقل کرتے ہیں۔ اس آدمی کی حضرت یحییٰ رحمتہ اللہ علیہ نے اچھی تعریف بھی فرمائی کہ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا رہا کہ مجھے اپنا وہ اسم دکھا دیں جس کے ساتھ جب دعا کی جاتی ہے تو وہ اس کو قبول فرما تے ہیں، تو میں نے آسمان پر ایک ستارے میں یہ لکھا ہوا دیکھا:
”یَا بَدِیعَ السَّمٰوٰتِ وَالاَرضِ یَا ذَا الجَلَالِ وَالاِکرَامِ “ ( اخرجہ ابو یعلی، مجمع الزوائد (159/10 )
”اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے اے ذوالجلال والا کرام“۔